اسلام آباد: نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف اور ن لیگ کے درمیان مقبولیت کا فرق تیزی سے کم ہو رہا ہے اور اس حوالے سے صورتحال وہاں جا پہنچی ہے جہاں یہ 2018ء کے الیکشن کے موقع پر تھی۔
یہ صورتحال اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اور اب تک عام انتخابات کیلئے کوئی مہم شروع نہیں ہوئی۔
ایک حالیہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اگر پی ٹی آئی اپنے نشان کے ساتھ بھی الیکشن لڑے تو مقابلہ بڑا سخت ہونے کا امکان ہے کیونکہ سوشل اور روایتی میڈیا میں رائج عام تاثر کے برعکس ن لیگ نے نمایاں طور پر اپنا کھویا مقام دوبارہ حاصل کرلیا ہے حتیٰ کہ خیبرپختونخوا میں بھی مقابلہ آسان نہ ہوگا۔
گیلپ پاکستان کی جانب سے کیے گئے سروے میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے لاہور آنے سے ایک ہفتہ قبل تک پی ٹی آئی کی مقبولیت ن لیگ سے 15 فیصد زیادہ تھی۔
15 دسمبر سے 7 جنوری کے درمیان ہونے والے تازہ ترین سروے کے مطابق یہ فرق اب کم ہو کر چار فیصد رہ گیا ہے۔